ڈیلی کائنات ! تیزابیت کے سبب سینے میں پیدا ہونے والی کی جلن ایک ایسی پریشانی ہے جو کہ عموماً ہرشخص کے کبھی نا کبھی اور بعض کو عموماً درپیش رہتی ہے۔ سینے کی جلن کی بنیادی وجہ تیزابیت ہی ہے جب آپ کا پیٹ خوراک کو ہضم کرنے سے انکارکردیتا ہے تو خوراک کو ہضم کرنے والا تیزازب آپ کے کھانے کی نالی میں آجاتا ہے
جس سے آپ کو سینے میں اور بعض اوقات حلق میں بھی جلن محسوس ہوتی رہتی ہے۔ یہ توممکن ہے کہ آپ کو جلن نا ہو لیکن تیزابیت کی شکایت ہو لیکن ایسا ممکن نہیں کہ جلن بغیر تیزابیت کے ہوجائے۔ وہ افراد جنہیں کبھی کبھار یہ مسئلہ درپیش آتا ہے اور وہ ڈاکٹر کے پاس نہیں جانا چاہتے ان کے لیے پیشِ خدمت ہیں 15 ایسے طریقے جن کے ذریعے آپ تیزابیت اور سینے کی جلن پر فوری قابو پاسکتے ہیں۔ یلویرا کا پودا جلن کے علاج کے لئے ایک بہترین قدرتی شے ہے یہ ناصرف سورج سے جھلسنے میں کارآمد ہوتا ہے بلکہ سینے کی جلن میں بھی بہترین دوا ہے۔
آدھا کپ ایلو ویرا کاوجوس کھانے سے پہلے استعمال کیجئے اور سینے کی جلن سے نجات پائیے۔ ایلویرا ایک قدرتی دست آور ہے لہذا ایلویرا کا جوس خریدتے وقت ایسا برانڈ منتخب کیجئے جس میں س لیکزیٹو یعنی دست آور مادہ ختم کیا جاچکا ہو۔کھانے کھاتے ہوئے ککبھی بھی بڑے نوالے نا لیں بلکہ ہمیشہ چھوٹے نوالے بنائیں اور انہیں آہستگی سے چباکر حلق سےاتاریں ، یاد رکھئے معدے کے دانت نہیں ہوتےاپنی خوراک کا معائنہ کیجئے کہ کس شے کے سبب آپ کو تیزابیت ہورہی ہے اکثر اوقات ٹماٹر، ترش پھلوں اور چٹ پٹی اشیا تیزابیت کا سبب بنتی ہیں،
ان سے پرہیز کرکے بھی آپ تیزابیت ےس محفوظ رہ سکتے ہیں۔ سیب اور کیلے کا استعمال تیزابیت کے خلاف انتہائی موثر اور آسان طریقہ ہے دن میں چند کیلوں کا استعمال یا سونے سے چند گھنٹوں قبل ایک سیب کا استعمال آپ کو تیزاب کی شکایت سے نجات دلا سکتا ہے۔دہی معدے میں صحت کے لیے فائدہ مند بیکٹریا کی مقدار بڑھانے میں مدد دینے والی غذا ہے جس سے معدے کی گرمی کے اخراج میں مدد ملتی ہے جبکہ نظام ہاضمہ اور دیگر افعال بھی بہتر ہوتے ہیں۔ٹھنڈا دودھ بھی معدے کے درجہ حرارت کو کم کرتا ہے جبکہ معدے میں تیزابیت کو بھی کم کرنے میں مددگار ہے
، اس کے سکون پہنچانے والی خصوصیت معدے کی گرمی سے ہونے والی بے آرامی کو دور کرتی ہے۔ ایک گلاس ٹھنڈا دودھ پینا اس مسئلے سے نجات کے لیے فائدہ مند ثابت ہوسکتا ہے۔معدے میں گرمی کی ویسے تو اکثر علامات سامنے نہیں آتیں ماسوائے بے آرامی کے، ایسا ہونے پر ابلے ہوئے سفید چاول بھی معدے کو ٹھنڈک پہنچا سکتے ہیں اور پانی کی مقدار بڑھاتے ہیں، دہی کے ساتھ سادے چاول کھانا اس اثر کو زیادہ تیز کردیتا ہے۔سیب، آڑو، تربوز اور کھیرا وغیرہ کھائیں جبکہ کھٹی غذاﺅں سے دور رہیں جو کہ تیزابیت کو بڑھا کر معدے کی گرمی میں اضافہ کرسکتی ہیں
۔زیادہ مقدار میں پانی پینا فوری طور پر معدے کی گرمی میں کمی لاسکتا ہے، پانی اضافی گرمی کے نتیجے میں پیدا ہونے والے زہریلے اثرات کے اخراج میں بھی مدد دیتا ہے جبکہ نظام ہاضمہ کو صحت مند بناتا ہے۔
اپنی رائے کا اظہار کریں