خربوزہ چھ بیماریوں کے لیے مفیدھےخربوزہ کے فوائد ایسے فوائد جن سے آپ لاعلم تھے،مزید جانیں اس آرٹیکل میں

خربوزہ چھ بیماریوں

ڈیلی کائنات ! خربوز ہ چھ بیماریوں کے مفید ، خربوزے کے فوائد ایسے فوائد جس سے آپ لاعلم تھے۔ اللہ تعالیٰ نے اپنی قدرت کاملہ سے پھلوں، سبزیوں اور جڑی بوٹیوں میں بے شمار فوائد پنہاں رکھے ہیں۔ یعنی قدرت نے کوئی بھی چیز بے مقصد پید ا نہیں کی۔ آج ہم آپ کو جس چیز کے فوائد بتانے جارہے ہیں اس کا نا م ہے خربوزہ ۔

خربوزے میں گلوکوز، پوٹاشیم، تانبا ، وٹامن اے ، بی شامل ہیں۔ اس کے کھانے سےپیشاب کھل کرآتا ہے۔ اور جسم سے فاسد مادے خارج ہوجاتے ہیں۔ یرقان، پتھری ، بندش ، پیشاب جیسے امراض میں مفید ہے۔ خربوزے کا چھلکا ، بیج سب کارآمد ہیں۔ خربوزہ گرمی میں بچوں کو کھلایا جائے تو ان کے پھوڑے پھنسیوں کو بھی آرام ملتا ہے۔ گردے کی پتھری کو بھی توڑتا ہے۔ البتہ خالی پیٹ خربوزہ نہ کھائیں ۔ دوکھانوں کے بیج میں خربوزہ کھانا چاہیے۔ اس کوکھانے کے بعداحتیاط کریں۔ خصو صاً خربوزے کھانے کے بعد پانی بالکل نہیں پینا چاہیے

۔ اس سے جسم پر اچھے اثرات نہیں ہوتے ۔ بلکہ ہیضہ ہونے کا اندیشہ ہوتا ہے۔ کیونکہ خربوزے میں پہلے ہی پانی موجود ہوتا ہے۔ اس لیے پانی پینے کی ضرورت نہیں ہوتی۔ گرمی میں جسم کو خشکی سے محفو ظ رکھتا ہے۔ اور اس میں موجود وٹامن ڈی صحت کے لیے مفید ہے۔ جسم کے پٹھوں اوررگوں کوتوانائی دیتا ہے۔ گرمی کی شدت سے بچاتا ہے۔ اس کے کھانے سے دل کو فرحت ہوتی ہے۔ آپ کو اتنی احتیا ط کرنی چاہیے کہ جب پیٹ بھرا ہوتب زبردستی خربوزہ نہ کھائیں ۔ اس لیے رات کو بھی کھانے کے بعد نہ لیں تو بہتر ہے۔

جب گر می میں خربوزہ آئے تو اسے ضرورت کھائیں۔ تاکہ جسم کو بھر پور توانائی ملے ۔ گردے کی پتھری کے لیے خربوزہ کا استعمال کسی لائق طبیب کی نگرانی میں اور اس کی بتائی گئی مقدار میں کھائیں۔ خربوزے کے چھلکے بھی کام آتے ہیں۔ خربوزے میں کافی غذائی اجزاء پائے جاتے ہیں۔ جسمانی کمزوری میں خربوزہ استعمال کرنے سے وزن بڑھتا ہے۔ جسمانی نقاہت ختم ہوتی ہے۔ آپ خود کو تازہ دم محسوس کرتے ہیں۔ اب آپ کو خربوزے کے چند ایسے بڑے اور اہم فوائد کے بارے میں بتاتے ہیں۔ ایسے فوائد جن سے اکثرافراد نا آشنا ہیں۔

سینے کی جلن: نوے فیصد پانی پر مشتمل یہ پھل سینے کی جلن میں بھ اکسیر کی حیثیت رکھتا ہے۔ اس کے کھانے سے سینے کی جلن ختم ہوجاتی ہے۔ معدے کی تیزابیت: خربوزہ میں پانی کی مقدار بہت زیادہ ہوتی ہے۔ جو نظام انہضام کے لیے نہایت نفع بخشش ہے ۔ اس میں شامل منرلز معدے کی تیزابیت کے خاتمہ میں معاون ثابت ہوسکتے ہیں۔ ہارٹ اٹیک: خربوزے میں شامل ایک خاص جزو(اڈینو سائن)خ ون کے خلیوں کوجمنے نہیں دیتا اور اگر ایسا نہ ہوتو یہ چیز بعدازں ہارٹ اٹیک کے امکانات بڑھادیتی ہے۔ خربوزہ جسم میں خ ون کی گردش کو معمول پر رکھتا ہے

۔ جس سے ہارٹ اٹیک امکانا ت نہایت کم ہوجاتے ہیں۔ کینسر کا علاج کے لیے: خربوزے میں شامل کروٹینا ئڈ نامی پروٹین کینسر سے بچاؤ کی قدرتی دوائی ہے۔ اور پھیپھڑوں کے کینسر کے خطرات کو بہت حد تک کم کردیتا ہے۔ خربوزہ کینسر کے ان بیجوں کو ہی مار دیتا ہے۔ جو بعد ازاں انسانی جسم پر مضبوطی سے حملہ آور ہوسکتے ہیں۔ اس لیے کینسر سے بچاؤ ممکن ہے۔ جلد کی صحت کے لیے : جلد کی صحت کو برقرار رکھنے اور بہتری کے لیے خربوزہ نہایت عمدہ غذآ ہے۔ خربوزہ میں شا مل پروٹین جلد کو نہ صرف خوبصورت و ملائم بناتے ہیں

۔ بلکہ جلدی بیماریوں سے حفاظت کافی حد تک ممکن ہوجاتی ہے۔ گردے کے امراض میں مفید: خربوزے کا استعمال گردوں کو صاف کرتا ہے اور گردے میں جمی ہوئی کثافتوں کو بھی دور کردیتا ہے۔ اگر خربوزہ کو لیموں کے ساتھ ملا کر کھایاجائے تویہ یورک ایسڈ جیسی تکلیف میں بھی آرام پہنچاتا ہے۔

اپنی رائے کا اظہار کریں