ڈیلی کائنات ! وہ لوگ جن کو کیڑوں کا مسئلہ ہے وہ اس کو ضرور استعمال کریں ۔ صرف دوچیزیں چاہیے ہوں گے۔ پہلی ایرانی بادام سوگرام اور دوسری ملٹھی سوگرام چاہیے ہوگی۔ اب آپ نے کیا کرنا ہے؟ ان دونوں کو الگ الگ پیسنا ہے۔ بادام الگ سے پیسنا ہے۔ ملٹھی کو الگ سے پیسنا ہے۔ دونوں کو الگ الگ پیس کر آپس میں مکس کرلیں
۔ اور مکس کرکے محفوظ کرلیں۔یہ ایک سفوف تیا رہوجائےگا۔ تو روزانہ آپ کیا کرناہے؟ صبح کے وقت اور شام کو کھانا کھانے کے ایک گھنٹہ بعد ان دونوں کا جو سفو ف جو مکس کیا ہوا تھا۔ وہ ایک چمچ صبح اور شام کو کھاناکھانے کے ایک گھنٹے بعد آپ نے پانی کےساتھ لینا ہے۔ کوشش کریں کہ پانی نیم گرم ہو یا پھرتازہ پانی ہو ۔ٹھنڈے پانی کےساتھ بالکل نہیں کرنا۔ اس کےساتھ چکنائی والی جوچیزیں ہیں ان سے پرہیز کرنا ہے۔ انشاءاللہ! چند دن کے استعمال سے آپ کی کیڑے سے جان چھوٹ جائے گی۔ یہ بہت آسان سا نسخہ ہے۔
اس کو ضرور استعمال کریں۔ ونگ ایسی روایتی چیز ہے جو متعدد تکالیف سے نجات کے لیے استعمال کی جاتی ہے اس مصالحے کا اہم ترین کیمیائی جز یوجینول ہے جو کہ قدرتی طور پر سن کردینے کی خاصیت رکھتا ہے۔ تاہم لونگ کے تیل کو احتیاط سے استعمال کرنا چاہئے۔ تیل کو دانتوں میں اس جگہ لگانا جہاں تکلیف ہورہی ہو درحقیقت درد کو اس صورت میں مزید بدتر کرسکتا ہے اگر آپ کے مسوڑے یا زبان کے ٹشوز حساس ہو۔ اس کے برعکس لونگ کے تیل کے دو قطرے روئی کے گولے پر ٹپکائیں اور اور اسے متاثرہ دانت پر اس وقت تک لگارہنے دیں
جب تک درد میں کمی نہ ہو۔ درک اور پسی ہوئی سرخ مرچ کی یکساں مقدار لیں اور اس میں اتنا پانی شامل کرلیں کہ وہ پیسٹ کی شکل اختیار کرلے۔ اب روئی کی چھوٹی گیند بناکر اس کو پیسٹ سے تر کرلین اور پھر اپنے دانت پر لگالیں۔ یہ روئی اس وقت تک لگی رہنے دیں جب تک درد میں کمی نہ آجائے یا جب تک وہ متاثرہ جگہ پر ٹکی نہ رہے۔ آپ ان دونوں کو الگ الگ بھی استعمال کرسکتے ہیں کیونکہ ان میں درد کش خوبیاں ہوتی ہیں۔ یک چائے کا چمچ نمک گرم پانی کے ایک کپ میں گھول کر درد ختم کرنے والا ماؤتھ واش بنالیں جو تکلیف کا باعث بننے
والے کچرے کو صاف کرکے سوجن میں کمی لانے میں مدد ملے گی۔ اس نمک ملے پانی کو منہ میں بھر کر تیس سیکنڈ اچھی طرح ہلائین اور پھر تھوک دیں۔ اس عمل کو اس وقت تک دوہرائیں جب تک ضرورت محسوس ہو یا درد میں کمی نہ آجائے۔ ایک چھوٹے آئس کیوب کو ایک تھیلی میں رکھیں اور پھر ایک پتلے کپڑے کو تھیلی کے گرد لپیٹ دیں اور پھر تکلیف دہ دانت پر پندرہ منٹ تک لگائے رکھیں تاکہ اعصاب سن ہوجائیں۔ اس کے علاوہ تکلیف سے نجات کا ایک اور دلچسپ طریقہ آئس کیوب سے اپنے ہاتھ پر مساج کرنا ہے جس سے دانت کے درد میں کمی آجاتی ہے
۔ درحقیقت آپ کی انگلیاں جب ٹھنڈک کا سگنل دماغ کو بھیجتی ہیں تو وہ دانت سے نکلنے والے درد کے سگنلز کو دبا دیتا ہے۔
اپنی رائے کا اظہار کریں